ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / علی گڑھ: شادی شدہ خاتون نے 12 سال کی بلیک میلنگ سے تنگ آ کر عاشق پر تیزاب پھینکا

علی گڑھ: شادی شدہ خاتون نے 12 سال کی بلیک میلنگ سے تنگ آ کر عاشق پر تیزاب پھینکا

Sun, 06 Oct 2024 17:37:36    S.O. News Service

علی گڑھ ، 6/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)اتر پردیش کے علی گڑھ کے سنٹر پوائنٹ علاقے میں ایک حیران کن واقعہ پیش آیا، جہاں ایک خاتون نے ریستوراں میں اپنے عاشق پر تیزاب پھینک دیا۔ تیزاب کے کچھ چھینٹے خاتون پر بھی پڑے، جس سے وہ خود بھی معمولی طور پر جھلس گئی۔ اس واقعے کے بعد عاشق موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ خاتون نے خود پولیس چوکی جا کر اس واقعے کی اطلاع دی۔ فی الحال پولیس ملزم کی تلاش میں مصروف ہے۔

اطلاع کے مطابق علی گڑھ میں نوجوان عاشق اپنی شادی شدہ معشوقہ سے ملنے ریستوراں پہنچا تھا۔ دونوں ایک ٹیبل پر بیٹھ کر بات چیت کر رہے تھے۔ تبھی اچانک معشوقہ نے بیگ سے ایسڈ کی بوتل نکالی اور عاشق پر پھینک دی۔ اس دوران تیزاب کے چھینٹیں خاتون اور وہاں موجود ریستوراں کے ایک ملازم پر بھی پڑ گئے جس سے وہ دونوں تھوڑا جھلس گئے۔

واقعہ کے بعد نوجوان فرار ہو گیا جبکہ تیزاب کے چھینٹوں سے زخمی خاتون کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں خاتون سے پوچھ تاچھ کی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ایسڈ حملہ کرنے والی خاتون اور نوجوان گزشتہ 12 سال سے ریلیشن میں تھے۔

ریستوراں کے مالک دیپک گرگ نے بتایا کہ یہ واقعہ صبح تقریباً 11.30 بجے کا ہے۔ یہاں خاتون آئی تھی اور اس کے کچھ دیر بعد ایک لڑکا بھی آ گیا۔ ہم اپنے دوست کے ساتھ بیٹھ کر ناشتہ کر رہے تھے تبھی ویٹر نے آ کر واقعہ کی اطلاع دی۔ میں نے جا کر دیکھا تو مجھے پہلے کچھ سمجھ میں نہیں آیا، وہاں کچھ کالا کالا پڑا ہوا تھا۔

لڑکا کہہ رہا تھا کہ یہ کیا کر دیا۔ خاتون سے پوچھا تو اس نے کہا کہ میں نے اس کے اوپر تیزاب ڈالا ہے۔ یہ مجھے 12 سال سے بلیک میل کر رہا تھا۔ خاتون اپنے ساتھ اسٹیل کا گلاس لے کر آئی تھی۔ ایک بوتل اور بیگ، موبائل اس کا یہیں پر ہے، اس کے بیگ میں بچا ہوا تیزب بھی ہے۔

اس واقعہ کے تعلق سے اے ایس پی نے بتایا کہ پہلی نظر میں یہ معاملہ سامنے آ رہا ہے کہ ایک خاتون نے اپنے دوست پر تیزاب ڈالا ہے۔ نوجوان موقع سے فرار ہے۔ کچھ چھینٹیں خاتون کے جسم پر بھی پڑے۔ اس کے لیے اسے طبی سہولت دی جا رہی ہے۔ ابھی تک کوئی تحریر نہیں ملی ہے۔ تحریر ملتے ہی کارروائی کی جائے گی۔


Share: